Tuesday, May 27, 2008

Jon Elia Ghazal: Allah Hoo Kay Barrey MeiN

To read this is Urdu script, set your browser's character encoding to UTF8.
------------------------------------------------------------------------

فرقت میں وصلت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

آشوبِ وحدت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

روحِ کُل سے سب رُوحوں پر وصل کی حسرت طاری ہے

اک سرِّ حکمت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

بے احوالی کی حالت ہے شاید یا شاید کہ نہیں

پُر احوالیت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

مُختاری کےلب "سلوانا" جبر عجب تر ٹھہرا ہے

ہیجان غیرت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

بابا الف ارشاد کناں ہیں پیشِ عدم کے بارے میں

حیرتِ بے حیرت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

معنی ہیں لفظوں سے برہم "قہر خموشی عالم" ہے

ایک عجب حجّت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

موجودی سے انکاری ہے اپنی ضد میں نازِ وجود

حالت سی حالت برپا ہے، اللہ ھُو کے باڑے میں

1 comment:

سردار علی said...

یہان تو یہ کام کر رہا ہے تہوڑی سی مشکل کے ساتہ
سردار علی